Home Blog Page 3

How did the people of Hazrat Dawood (as) become monkeys?

0

ایک قوم پر اللہ کا عذاب نازل ہوا جس نے اللہ کے عذاب کو برداشت کیا اور اللہ نے ان کی شکلیں بندر کی بنا دیں۔ یہ قوم کون سی تھی اور انہوں نے کون سا گناہ کیا تھا جس کی پاداش میں اللہ نے انہیں بندر بنا دیا؟ اور وہ کتنے دن تک بندر بن کر جئے؟ اور ان کی موت کتنی دردناک تھی؟ جب یہ لوگ بندر بن گئے تو انہوں نے اپنے عزیزوں سے کیا کہا؟ کیا آج بھی ان بندروں کی نسل موجود ہے؟ ان تمام سوالات کے جوابات قرآن و حدیث کی روشنی میں موجود ہیں۔

یہ واقعہ حضرت داؤد علیہ السلام کے زمانے کا ہے۔ ان کے لوگوں کا مسکن ایک گاؤں تھا جس کا نام ایلا تھا اور وہ سمندر کے کنارے آباد تھے۔ ان کی آبادی تقریباً ستر ہزار تھی۔ یہ قوم خوشحال تھی اور اللہ کی فرمانبردار تھی۔ اللہ نے ان کو بے شمار نعمتوں سے نوازا تھا۔ ہر طرف سرسبز باغات تھے، ہر طرف سبزہ تھا اور اللہ کی بے شمار برکات ان پر نازل تھیں۔

چونکہ حضرت داؤد علیہ السلام کی قوم سمندر کے کنارے آباد تھی، اللہ نے ان پر خصوصی کرم کیا تھا کہ سمندر کے کنارے بے شمار مچھلیاں آتی تھیں۔ لوگ ان مچھلیوں سے کاروبار کرتے اور خوشحال زندگی گزار رہے تھے۔ لیکن جب یہ قوم اللہ کی دی ہوئی نعمتوں میں خوش ہو گئی تو اس نے اللہ کی نافرمانی شروع کر دی۔ اور ہر طرح کے گناہوں میں مبتلا ہو گئی۔

پھر ایک دن اللہ نے اس قوم کو آزمائش میں ڈالنے کا فیصلہ کیا اور حضرت داؤد علیہ السلام کو وحی بھیجی کہ وہ اپنی قوم کو بتائیں کہ ہفتے کے دن مچھلیوں کا شکار کرنا حرام ہے۔ حضرت داؤد علیہ السلام نے اپنی قوم کو یہ حکم پہنچایا اور اس کے بعد اس قوم کی تباہی کا آغاز ہوا۔

حضرت داؤد علیہ السلام نے قوم کو بتایا کہ اللہ نے انہیں حکم دیا ہے کہ وہ ہفتے کے دن شکار نہ کریں، کیونکہ اس دن سمندر سے مچھلیوں کا آنا بے شمار ہوتا تھا، لیکن باقی دنوں میں کم مچھلیاں ملتی تھیں۔ اس حکم سے قوم پریشان ہو گئی، کیونکہ ان کا گزارہ مچھلیوں کے شکار پر تھا۔ اس پر شیطان نے ان کے دل میں یہ وسوسہ ڈالا کہ سمندر سے چھوٹے دریا نکالے جائیں جن میں مچھلیاں آ کر پھنس جائیں اور انہیں بعد میں شکار کیا جائے۔

یہ شیطانی چال بہت سے لوگوں کو پسند آئی اور انہوں نے ہفتے کے دن شکار جاری رکھا۔ حضرت داؤد علیہ السلام نے ان کو بار بار اللہ کے عذاب سے ڈرایا، لیکن یہ لوگ باز نہ آئے اور کھلم کھلا اللہ کے حکم کی نافرمانی کرتے رہے۔ پھر حضرت داؤد علیہ السلام نے غصے میں آ کر ان لوگوں پر لعنت بھیجی۔

اسی دوران اللہ کا عذاب ان پر نازل ہوا اور وہ سب بندر بن گئے۔ ان کے گھر والوں نے ان بندروں کو پہچانا اور وہ ان کے کپڑوں کو سونگھتے رہے لیکن وہ کچھ نہ بول سکے۔ یہ 1200 لوگ تھے جنہوں نے اللہ کے حکم کی نافرمانی کی تھی۔

اللہ تعالیٰ نے ان کو تین دن تک زندہ رکھا، لیکن وہ نہ کچھ کھا سکے اور نہ پیا، اور آخرکار تین دن کے اندر وہ سب مر گئے۔ ان لوگوں کو اللہ کے عذاب سے بچانے کے لئے وہ لوگ محفوظ رہے جو اس گناہ کو روکتے رہے یا جنہوں نے خاموشی اختیار کی تھی۔

آج کے بندر کیا وہی ہیں جو حضرت داؤد علیہ السلام کی قوم کے بندر بنے تھے؟ اس بارے میں حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ جب کسی قوم پر اللہ کا عذاب نازل ہوتا ہے اور وہ اس قوم کو ہلاک کر دیتا ہے تو اس قوم کا نسلوں تک کوئی اثر باقی نہیں رہتا۔ لہٰذا آج کے بندر حضرت داؤد علیہ السلام کی قوم کے نہیں ہیں، کیونکہ وہ قوم تین دن بعد ہی ہلاک ہو گئی تھی اور ان کا وجود ہمیشہ کے لئے مٹ گیا۔

اللہ ہم سب کو اپنی ہدایت دے اور اس کی رضا کے راستے پر چلنے کی توفیق دے۔

ایک ناشکرے انسان کی داستان

0
ایک ناشکرے انسان کی داستان

بیان کیا جاتا ہے کہ ایک شخص کھجوروں کا بڑا شوقین تھا۔ دن بھر درختوں پر چڑھ کر کھجوروں کو توڑنے اور کھانے کی فکر میں رہتا تھا۔ ایک مرتبہ اسے کافی اونچا اور بڑا درخت دکھائی دیا۔ اس پر کافی بڑے بڑے کھجوروں کے گچھے بھی لگے ہوئے تھے۔

اس نے آؤ دیکھا نہ تاؤ گلہری کی طرح درخت کی چوٹی پر چڑھ گیا۔ جی بھر کے کھجوریں کھائیں اور پھر گھر کے لیے جمع کرنے لگا۔ مقصد پورا ہوا تو درخت سے نیچے اترنے کی ٹھانی۔

لیکن یہ کیا جیسے ہی نیچے نظر کی ہوش باختہ ہو گیا۔ پیشانی پر پسینے کی بوندیں نظر آنے لگی۔ ہاتھ پھیر تھرتھرانے لگے۔ اس نے تصور بھی نہیں کیا تھا کہ وہ اتنے اونچے درخت پر چڑھ چکا ہے۔

وہ اس سے پہلے کبھی اتنے اونچے درخت پر نہیں چڑھا تھا۔ اس نے رونا دھونا شروع کر دیا۔ چلایا کہ یا خدایا میری حفاظت کر۔ مجھے خیریت سے نیچے اتار دے۔ اگر میرا ہاتھ چھوٹ گیا اور میں نیچے گر پڑا تو آج میری زندگی کا آخری دن ثابت ہوگا۔

وہ روتا رہا اور اللہ سے دعائیں کرتا رہا۔ پھر اسے ایک انوکھا خیال آیا۔ اس نے ایک منت مانگی کہ یا اللہ اگر میں آج نیچے خیریت سے اتر گیا۔ تو پورے پانچ سو روپے کی نیاز پیش کروں گا۔ یہ میرا وعدہ رہا۔ اس وعدے نے اس میں کچھ ہمت پیدا کی۔ وہ دھیرے دھیرے نیچے اترنے کی کوشش کرنے لگا۔

آدھی دوری پار کی تو ہوش کچھ قابو میں آئے۔ دل کی دھڑکن میں افاقہ ہوا۔ پیشانی کا پسینہ خشک ہونے لگا۔ اب اس نے جو زمین پر نظر ڈالی تو زمین کافی نزدیک دکھائی دی۔ اس نے اپنے دل میں سوچا میں ایسے ہی مرا جا رہا تھا یہ کوئی اتنے زیادہ خطرے کی بات تو نہیں تھی کہ سو روپے کی کھجوریں کھا کر پانچ سو روپے کی نیاز کا وعدہ کر لیا جاتا۔

خیر پھر بھی نفع نقصان برابر والی بات پر عمل کر لیتے ہیں۔ دو سو روپے ٹھیک رہیں گے۔ اب میں خیریت سے نیچے اتر گیا تو دو سو روپے کی نیاز پیش کروں گا۔ یہ میرا وعدہ رہا اللہ سے۔ جیسے جیسے وہ نیچے اترتا جا رہا تھا۔ اس کے وعدے میں بھی کمی آتی جا رہی تھی اور یہ وعدہ دوری گھٹتے گھٹتے پوری طرح گھٹ کر صفر میں تبدیل ہو گیا۔

زمین پر پیر رکھتے ہی اس نے درخت کی طرف دیکھا اور ہنسنے لگا۔ اس نے کہا پیڑوں پر میں نہ جانے کتنی مرتبہ چڑھ چکا ہوں اور کتنی مرتبہ اتر چکا ہوں پتا نہیں میں آج اتنا کیوں ڈر گیا تھا؟

یہ کوئی خطرے جیسی بات تو نہیں تھی اور پھر اپنے ہاتھوں کو ملتا اور صاف کرتا ہوا آگے بڑھ گیا۔

غور طلب بات

ہم میں سے اکثر لوگوں کا یہی حال ہے جب کوئی مصیبت سر پر پڑتی ہے۔ تو بہت عاجزی اور انکساری سے اللہ کو پکارنے لگ جاتے ہیں۔ جیسے ہی مصیبت ختم ہو جائے تو پھر اللہ کو بھلا دیتے ہیں۔ جس اللہ کو ہم مصیبت میں یاد کرتے ہیں۔ اگر خوشی میں بھی اسے یاد کر لیا کریں۔ تو کیا ہی اچھا ہوتا۔

حضرت علی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ ضرورت کے لیے اللہ کو پکارنے والا دونوں صورتوں میں اللہ کو بھول جاتا ہے۔ ضرورت پوری ہونے پر بھی اور ضرورت پوری نہ ہونے پر بھی۔ اسی لیے اللہ پاک قرآن کریم میں ارشاد فرماتا ہے: “بے شک انسان اپنے رب کا ناشکرا ہے”۔

20 Bewafa Quotes In Urdu

2
bewafa quotes in urdu - quote sparks

What Does The Phrase “Bewafa” Means?

Heartbreak and betrayal are some of the hardest things a person can go through. When someone we love hurts us, it feels like our heart is broken. Bewafa Quotes in Urdu are special words that help us explain this pain. They give a voice to the sadness and hurt we feel when we’re betrayed in love.

When someone cheats or lies to us, the pain can stay with us for a long time. Even though time passes, the feeling doesn’t always go away. That’s why Bewafa Quotes in Urdu are so important they help us share our feelings when we don’t have the right words to say.

Almost everyone goes through this pain at some point in life. When it happens, we need words that match how we feel. The Bewafa Quotes in Urdu are made for moments like these. They help us express the hurt in our hearts and make us feel understood.

You Also Read: Sad Quotes In Urdu

Bewafa Quotes In Urdu

بے وفا کو محبت کی کیا قدر، وہ تو اپنی خوشیوں کے پیچھے بھاگتا ہے۔

وہ وعدے جو کبھی پورے نہ ہوئے، دل کی داغوں کی کہانی ہیں۔

بے وفائی کے بعد محبت کی چوٹ کبھی نہیں بھولتی۔

جب وفا کا جواب بے وفائی ملے، تو دل ٹوٹ جاتا ہے۔

کبھی سوچا ہے، بے وفا کی مسکراہٹ بھی چُھپے داغ رکھتی ہے۔

وہ محبت جو انتظار کرتی ہے، بے وفائی کے سائے میں مرتی ہے۔

میرے درد کی داستان لکھنے والے، تیرا چہرہ میری یادوں میں باقی ہے۔

بے وفا کا ساتھ ہمیشہ عارضی ہوتا ہے۔

محبت کے نام پر کیا گیا دھوکہ ہمیشہ یاد رہتا ہے۔

بے وفا لوگوں کی محبت میں صرف دکھ ملتا ہے۔

جب تم بے وفا ہو، تو پھر محبت کی حقیقت کیا رہ جاتی ہے؟

محبت کا چہرہ کبھی بے وفا نہیں ہوتا۔

وعدے توڑنے والوں کی یادیں ہمیشہ دل کو چوٹ دیتی ہیں۔

محبت کی کہانی کو بے وفائی کی تلخی نے برباد کر دیا۔

وہ وقت بھی یاد ہے جب تم نے محبت کا وعدہ کیا تھا۔

بے وفائی کی شروعات کبھی سوچا بھی نہیں تھا۔

تمہاری یادوں نے میری راتوں کو بے چین کر دیا۔

محبت کا یہ سفر اب ختم ہو چکا ہے، بے وفائی کے ساتھ۔

بے وفائی کا درد کبھی ختم نہیں ہوتا۔

ہر مسکراہٹ میں ایک چھپی ہوئی کہانی ہوتی ہے۔

These quotes don’t just talk about sadness they also help us know that we’re not alone. Reading these words can make us feel better because they show that other people have felt the same way. They help us understand our pain and start healing.

If you’ve been hurt by someone, Bewafa Quotes in Urdu can help you say what’s in your heart. They make it easier to talk about your feelings and find comfort. These quotes are like a friend who understands your pain and helps you feel better.

 

ایک کفن چور کا عجیب واقعہ

1
ایک کفن چور کا عجیب واقعہ

ایک دفعہ حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں پیش ہونے جا رہے تھے۔ کہ راستے میں ان کی نظر حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ کی نظر ایک شخص پر پڑی، جو مسلسل روئے جا رہا تھا۔

حضرت علی شیر خدا نے اس بندے سے رونے کا سبب پوچھا تو اس نے بتایا کہ میں بہت ہی بڑا گناہ کر بیٹھا ہوں۔ مجھے اللہ تعالی کے عذاب سے ڈر لگتا ہے۔ مجھے سمجھ نہیں آ رہی کہ میں کیا کروں۔

آپ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں میری معافی کی سفارش فرما دیں۔ حضرت علی شیر خدا رضی اللہ تعالی عنہ اس شخص کو ساتھ لے کر حضور محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی بارگاہ میں پیش ہوئے۔

جب حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے گئے۔ تو حضرت علی زار و قطار رو رہے تھے۔ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے دریافت فرمایا اے علی آپ کیوں رو رہے ہو؟

حضرت علی شیر خدا رضی اللہ تعالی عنہ نے فرمایا کہ اے اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم میں آپ کے پاس آ ہی رہا تھا کہ راستے میں ایک شخص کو بہت ہی زیادہ روتا ہوے دیکھا۔

تو اس کی حالت دیکھ کر مجھے بھی رونا آگیا۔ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا وہ شخص کہاں ہے؟ آپ رضی اللہ تعالی عنہ نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم وہ شخص باہر کھڑا ہے۔

حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس شخص کو اندر آنے کی اجازت دی۔ تو وہ بندہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے پیش ہو کر اتنا رویا اتنا رویا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس بندے سے پوچھا اے نوجوان کیا ہوا ہے؟ تم اتنا کیوں رو رہے ہو؟

اس نے جواب دیا یارسول اللہ مجھ سے بہت ہی بڑا گناہ ہو گیا ہے۔ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا مجھے یہ بتاؤ کہ تیرا گناہ بڑا ہے کہ اللہ تعالی کی رحمت بڑی ہے۔

اس بندے نے عرض کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میرا گناہ بڑا ہے۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تیرا گناہ بڑا ہے کہ خدا کی قدرت بڑی۔ اس نے عرض کیا یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میرا گناہ بڑا ہے۔

حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ کیا تو نے شرک کا ارتکاب کیا ہے۔ بندے نے عرض کیا یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میں نے شرک کا ارتکاب نہیں کیا۔ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کیا تو نے کسی بندے کو قتل کیا ہے۔

اس نے کہا کہ اے اللہ کے نبی میں نے کسی کو بھی قتل نہیں کیا۔ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ پھر تم نے کون سا ایسا گناہ کیا ہے۔ جس کی وجہ سے تم اتنا زیادہ رو رہے ہو۔

پھر اس شخص نے اپنا سارا قصہ سنایا۔ اس نے کہا یارسول اللہ میں کئی سالوں سے کفن چوری کر رہا ہوں۔ میں مردوں کے کفن چوری کر کے ان کو فروخت کیا کرتا تھا۔ اس سے جو آمدنی ہوتی تھی اس سے اپنا پیٹ پالتا تھا۔

کہنے لگا کہ کچھ دن پہلے ایک لڑکی دفن کی گئی۔ میں نے اپنی عادت کے مطابق اس کا کفن اتارا اور وہاں سے جانے لگا۔ تو مجھ پر شیطان غالب آگیا۔ اس نے میری نیت بدل دی۔ میں نے اس لڑکی کے ساتھ زنا کیا۔ جب میں زنا کر کے اٹھنے لگا تو میں نے ایک آواز سنی کہ جیسے وہ لڑکی بول رہی ہے۔

اے بدبخت بندے تو نے مجھے مردوں کے درمیان ننگا کیا۔ تو کل قیامت کے دن بدکاروں اور زانیوں میں تیرا شمار ہوگا۔ اللہ تجھے بھی سب کے سامنے ننگا کرے گا۔ وہ شخص کہنے لگا کہ اس لڑکی کی آواز کا مجھ پر ایسا اثر ہوا ہے کہ مجھے اب اپنے آپ پر اللہ تعالی کا غضب محسوس ہوتا ہے۔ میں خدا کی پکڑ میں ہوں۔

جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس شخص کا سارا قصہ سنا۔ تو حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی بھی آنکھیں نم ہو گئیں۔ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تو نے واقعی بہت ہی بڑا گناہ کیا ہے۔ حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی زبان مبارک سے جب یہ الفاظ نکلے کہ یہ بہت ہی بڑا گناہ ہے۔

تو وہ شخص روتا ہوا باہر نکل گیا اس نے سوچا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اس وقت بہت ہی ناراض ہیں۔ ایسا نہ ہو کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے زبان مبارکہ سے کوئی ایسی بات نہ نکل جائے جو میری بربادی کا مزید سبب بن جائے۔ وہاں سے نکل کر وہ شخص جنگل اور پہاڑوں کی طرف چلا گیا۔

وہ شخص کئی روز اللہ تعالی کی عبادت میں مشغول رہا اور اللہ تعالی سے رو رو کر اپنے گناہوں کی معافی مانگتا رہا۔ اس کو ہر وقت وہ آواز سنائی دیتی تھی وہ ہر وقت اللہ تعالی سے دعائیں مانگتا رہا۔

جب وہ شخص کئی روز معافی مانگتا رہا تو خدا نے اس بندے کی توبہ قبول فرمائی۔ اللہ تعالی کے حکم سے حضرت جبرائیل علیہ السلام حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس تشریف لائے۔ اور سلام پیش کیا۔ حضرت جبرئیل علیہ السلام نے فرمایا اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم اللہ تعالی نے فرمایا ہے کہ مخلوق کو پیدا کرنے والا، رزق دینے والا اور اپنی مخلوق کو معاف کرنے والا بھی میں ہی ہوں۔

تو حضرت جبرائیل علیہ السلام نے فرمایا کہ اللہ تعالی نے فرمایا ہے کہ میں نے اس نوجوان کی توبہ قبول فرما لی ہے۔ میں نے اس کے سارے گناہوں کو معاف فرما دیا ہے۔

پھر اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک صحابی کو اس شخص کے پاس بھیجا کہ اس شخص کے پاس جا کر اس کو یہ بتاؤ کہ اللہ تعالی نے تیری توبہ قبول فرمالی ہے۔ اللہ تعالی نے تیرے سب گناہوں کو معاف کر دیا ہے۔

ایک گنہگار کی توبہ کا سبق آموز واقعہ

0
ایک گنہگار کی توبہ کا سبق آموز واقعہ

بیان کیا جاتا ہے کہ کسی ولی خدا کے زمانے میں ایک شخص بہت زیادہ گناہ گار تھا۔ جس نے اپنی تمام عمر لہو و لعب اور بیہودہ چیزوں میں گزاری اور آخرت کے لیے کچھ بھی زادے راہ اکٹھا نہ کر سکا۔ نیک لوگوں نے اس سے دوری اختیار کر لی تھی اور وہ بھی نیک لوگوں سے کوئی سروکار نہیں رکھتا تھا۔

عمر کے آخری حصے میں جب اس نے اپنے کارناموں پر نگاہ ڈالی اور اپنی عمر کا جائزہ لیا تو اسے امید کی کوئی کرن نظر نہیں آئی۔ کیونکہ اسے اپنے دامن میں کوئی بھی نیک عمل نظر نہ آیا۔ یہ دیکھ کر اس نے ایک ٹھنڈی سانس لی۔ پھر اس کی آنکھوں سے آنسو بہنے لگے۔ توبہ و استغفار کے ارادے سے بارگاہ الہی میں عرض کیا “اے دنیا و آخرت کا مالک اس شخص کے اوپر رحم کر جس کے پاس نہ دنیا ہے اور نہ آخرت”۔

اس کے مرنے کے بعد شہر والوں نے خوشی منائی اور اس کو شہر سے باہر کسی کھنڈر میں پھینک دیا۔ اس موقع پر اس ولی خدا کو عالم خواب میں حکم ہوا کہ اس کو غسل و کفن دو اور متقی پرہیزگاروں کے قبرستان میں دفن کرو۔

عرض کیا اے رب العالم وہ ایک مشہور و معروف گناہ گار و بدکار تھا۔ وہ کس چیز کی وجہ سے تیرے نزدیک عزیز اور محبوب بن گیا اور تیری رحمت و مغفرت کا حقدار بن گیا؟

جواب آیا: اس نے جب اپنے آپ کو بے یارومددگار دیکھا تو ہماری بارگاہ میں گریہ و زاری کی؟ ہم نے اس کو اپنی آغوش رحمت میں لے لیا ہے۔ کون ایسا دردمند ہے جس کے درد کا ہم نے علاج نہ کیا ہو؟ اور کون ایسا حاجت مند ہے جو ہماری بارگاہ میں روئے اور ہم اس کی حاجت پوری نہ کریں۔

کون ایسا بیمار ہے جس نے ہماری بارگاہ میں گریا و زاری کی ہو اور ہم نے اس کو شفا نہ دی ہو۔ تو میرے عزیز مسلمان بہن و بھائیو انسان خطا کا پتلا ہے۔ غلطی ہر ایک سے سرزد ہو جاتی ہے۔ لیکن خوش قسمت ہے وہ انسان جس نے اپنی حالت کو پہچان لیا اور اپنی زندگی میں ہی سچے دل سے توبہ کر لی۔

Allama Iqbal Quotes

0
Allama Iqbal Quotes

Who Is Allama Iqbal?

Allama Muhammad Iqbal (1877–1938) is one of the most influential figures in South Asian history, known for his powerful poetry, philosophical insights, and political activism. Revered as the “Spiritual Father of Pakistan,” Iqbal played a central role in inspiring the creation of the nation and is considered a guiding light for intellectual, cultural, and political thought across the Muslim world.

Early Life and Education of Allama Iqbal

Born in Sialkot, in present-day Pakistan, Iqbal was a brilliant student with an insatiable curiosity for learning. He studied in Europe, earning degrees in law and philosophy from Cambridge, and later, a doctorate from the University of Munich. During his time in Europe, Iqbal encountered Western philosophical thought, which he blended with Islamic teachings to develop a unique worldview that emphasized spiritual awakening and intellectual growth.

Allama Iqbal Quotes

کی محمدؐ سے وفا تُو نے تو ہم تیرے ہیں

یہ جہاں چیز ہے کیا، لوح و قلم تیرے ہیں

محبت مجھے اُن جوانوں سے ہے، ستاروں پہ جو ڈالتے ہیں کمند

جس کھیت سے دہقاں کو میسر نہیں روزی

اُس کھیت کے ہر خوشۂ گندم کو جلا دو

جہاں میں اہلِ ایماں صورتِ خورشید جیتے ہیں

ادھر ڈوبے، اُدھر نکلے، اُدھر ڈوبے، اِدھر نکلے

عمل سے زندگی بنتی ہے جنت بھی، جہنم بھی

یہ خاکی اپنی فطرت میں نہ نوری ہے نہ ناری ہے

نہیں ہے ناامید اقبال اپنی کشتِ ویراں سے

ذرا نم ہو تو یہ مٹی بڑی زرخیز ہے ساقی

خودی کو کر بلند اتنا، کہ ہر تقدیر سے پہلے

خدا بندے سے خود پوچھے، بتا تیری رضا کیا ہے

ستاروں سے آگے جہاں اور بھی ہیں

ابھی عشق کے امتحان اور بھی ہیں

دل سے جو بات نکل تی ہے اثر رکھتی ہے

پر نہیں طاقتِ پرواز مگر رکھتی ہے

تندیٔ بادِ مخالف سے نہ گھبرا اے عقاب

یہ تو چلتی ہے تجھے اونچا اڑانے کے لیے

سایۂ خنجر میں اس کی پرورش ہوتی ہے غازؔی کی

نہنگ وں کے نشیمن میں جواں مردی ہے غازی کی

خدا تجھے کسی طوفان سے آشنا کر دے

کہ تیرے بحر کی موجوں میں اضطراب نہیں

افراد کے ہاتھوں میں ہے اقوام کی تقدیر

ہر فرد ہے ملت کے مقدر کا ستارہ

یہ غازی یہ تیرے پر اسرار بندے

جنہیں تُو نے بخشا ہے ذوقِ خدائی

اپنے من میں ڈوب کر پا جا سراغِ زندگی

تُو اگر میرا نہیں بنتا نہ بن، اپنا تو بن

نہیں تیرا نشیمن قصرِ سلطانی کے گنبد پر

تُو شاہین ہے بسیرا کر پہاڑوں کی چٹانوں میں

زمانہ آیا ہے بے حجابی کا

عام دیدارِ یار ہوگا

پرواز ہے دونوں کی اسی ایک فضا میں

کرگس کا جہاں اور ہے، شاہین کا جہاں اور

دلِ مردہ دل نہیں ہے، اسے زندہ کر دوبارہ

کہ یہی ہے امتوں کے مرضِ کہن کا چارہ

مسجد تو بنا دی شب بھر میں ایماں کی حرارت والوں نے

من اپنا پرانا پاپی ہے، برسوں میں نمازی بن نہ سکا

ستم شعار سے، جفا پیشہ دشمنوں سے نہ ڈر

کہ شاہینوں کا مسکن ہمیشہ پہاڑوں کی چٹانوں میں ہے

ہے ایک سجدہ جسے تو گراں سمجھتا ہے

ہزار سجدے سے دیتا ہے آدمی کو نجات

سجدہ خالق بھی ہے، اِبلیس بھی ہے، بندگی اپنی اپنی

مسجدوں میں نمازی ہے، دلوں میں خدا کوئی نہیں

گزر گیا وہ زمانہ، چلے گئے وہ لوگ

جو کہہ گئے تھے کہ فطرت کو جگا سکتے ہیں

5 Arkan of Islam in Urdu (ارکان اسلام)

0
5 Arkan of Islam in Urdu

5 Arkan of Islam in Urdu

دین اسلام کے پانچ بنیادی ارکان ہیں۔ جنہیں دین کا ستون بھی کہا جاتا ہے۔ جیسا کے ہم سب جانتے ہیں کہ کسی بھی عمارت کی بنیاد ستونوں پر ہوتی ہے۔ اسی طرح دین اسلام کی بنیاد بھی پانچ ستون پر ہے۔ جن کو قائم رکھ کر ہی دین پر قائم رہا جاسکتا ہے۔ یہ ارکان درج ذیل ہیں

  1. کلمہ طیبہ
  2. نماز
  3. روزہ
  4. زکوٰۃ
  5. حج

 

کلمہ طیبہ

کلمہ طیبہ سے مراد اللہ کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم خدا کے بھیجے ہوئے رسول ہیں۔ جس کو دل سے ماننا اور زبان سے اقرار کرنا ہے۔

نماز

نماز خدا تعالی کی عبادت اور بندگی کرنے کا ایک خاص طریقہ ہے۔ جو خدا تعالی نے قرآن مجید میں اور حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے حدیثوں میں مسلمانوں کو سکھایا ہے۔ ہر مسلمان، بالغ مرد و عورت پر روزانہ پانچ وقت کی نماز پڑھنا فرض ہے۔ سوائے ان خواتین کے جنہیں حیض و نفاس کا خون آ رہا ہو۔

روزہ

صبح صادق سے غروب آفتاب تک نیت کے ساتھ کچھ نہ کھانے پینے اور نفسانی خواہشات کو روک لینے کا نام روزہ ہے۔

زکوۃ

مال کے اس خاص حصے کو زکوۃ کہتے ہیں۔ جس کو خدا کے حکم کے موافق فقیروں، محتاجوں وغیرہ کو دے کر انہیں مالک بنا دیا جائے۔ یوں سمجھیں کہ نماز روزہ بدنی عبادت ہے۔ جبکہ زکوۃ مالی عبادت ہے۔

حج

ہر صاحب مال اور استطاعت رکھنے والے شخص پر حج فرض ہے۔

Urdu Quotes

1
Urdu Quotes

What does the phrase “Urdu Quotes” mean?

The phrase “Urdu Quotes” refers to short, meaningful statements or expressions written in the Urdu language. These quotes can cover a wide range of themes like love, wisdom, motivation, and life lessons. They are deeply rooted in the rich tradition of Urdu literature, drawing inspiration from legendary poets like Allama Iqbal, Mirza Ghalib, and Faiz Ahmed Faiz. The beauty of Urdu quotes lies in their ability to express profound emotions and thoughts in a poetic and elegant style, making them both touching and thought-provoking.

Urdu quotes are popular on social media platforms like Facebook, Instagram, and Twitter, where they are widely shared to inspire, comfort, and connect with others. The lyrical quality of the Urdu language allows these quotes to capture complex emotions and ideas in a beautiful and memorable way. Whether it’s the timeless wisdom of classic poets or the modern-day reflections of contemporary writers, Urdu quotes offer a perfect combination of beauty, depth, and cultural richness.

Urdu Quotes

ہر درد انسان کو سبق دیتا ہے

ہر سبق انسان کو بدل دیتا ہے

“پہلے عزیز بناتے ہیں پھر مریض بنا کر چھوڑ دیتے ہیں”

میں تو اکیلی ہی چل رہی تھی

آپ آے ہاتھ تھاما ، برباد کیا اور تنہا چھوڑ دیا

“اے میرے صبر تیری عمر دراز ہو”

دنیا میں بدترین بھیک محبت کی ہوتی ہے

میں نے وہ بھی مانگی تھی

تم نے نصیب پی چھوڑا مجھے

میں مکافات عمل پہ بات ختم کرتی ہوں

ڈھونڈو گے تم مجھے میرے بعد

میرے نام کے لوگوں کو بھی سلام کرو گی

میرے اندر کی کہانی سے ناواقف ہیں یہ لوگ

اور کہتے ہیں یہ لڑکی اپنی انا میں رہتی ہے

ہر شخص لڑ رہا ہے اپنی جنگ

ہر خاموشی انا نہیں ہوتی

اس کے روہے نے مجھے اس کے بغیر جینا سیکھا دیا

مطلب ہے ذکر ہے

ورنہ کس کو کس کی فکر ہے

اور پھر یوں ہوا

“شروع میں ہنسانے والے آخر میں رلاتے ہیں”

بیشک موت خوفناک ہے لیکن جب اللہ راضی ہو تو

موت سے خوبصورت کوئی چیز نہیں ہے

وہاں بولنے سے پرہیز کرو جہاں

تمہارے الفاظ کو ردی سمجھا جائے

“اچھے رهتے ہیں وہ لوگ جو پرواہ نہیں کرتے”

سلیقہ ،سادگی سب آزما کر سمجھ آیا

بہت نقصان ہوتا ہے ادب سے پیش آنے میں

“ہر شخص ویسا نہیں ہوتا ، جیسا ہم سوچ لیتے ہیں”

“مجھے اہم ہونے کا وہم نہیں میں عام ہوں منفرد سی “

ایسا بھی نہیں کہ میں کوئی گہرا راز ہوں

ایسا بھی نہیں کہ ہر کوئی سمجھ لے مجے

کسی کی لاکھ باتیں یاد نہیں رہتی

اور کسی کا ایک جملہ نہیں بھولتا

یقین خالی دل کو بھر دیتا ہے

اور بے یقینی بھرے دل کو بھی خالی کر دیتا ہے

میں تنہائی کو تنہا کیسے چھوڑ دوں

تنہائی نے تنہائی میں تنہا میرا ساتھ دیا ہے

“جیسا مناسب لگے ویسا سمجھ لیجئے “

جسے آپ سے بات کرنی ہو

وہ آپکے “نقطے ” اور “کومے ” کا بھی جواب دیتا ہے

سوچتی ہوں سوچتا ہوگا مجھے

پھر سوچتی ہوں ہائے یہ کیا سوچتی ہوں میں

People turn to Urdu quotes for comfort, inspiration, and insight, as they provide unique perspectives on love, life, and human experiences. These quotes continue to resonate with readers because they speak to the heart and often carry timeless messages that transcend generations. Whether you’re seeking motivation, solace, or a poetic way to express feelings, Urdu quotes remain a powerful source of inspiration.

Beautiful Quotes In Urdu

2

What does the phrase “Beautiful Quotes” meaning ?

The phrase “Beautiful Quotes” means sentences or sayings that are written in a way that feels inspiring, touching, or meaningful. These quotes are called “beautiful” because they have a way of capturing deep thoughts, feelings, or life lessons in a simple and graceful manner. They often leave a positive impact, making people feel motivated, comforted, or thoughtful. In short, “beautiful quotes” are memorable words that express ideas in a way that feels emotionally or aesthetically pleasing.

Beautiful Quotes

“خود کو پہچانو، کیونکہ تم میں ایک عظیم طاقت چھپی ہے۔”

“وہی خوشی اصل ہے جو دوسروں کو خوشی دینے میں ملے۔”

“آسمان کی طرف دیکھو، ستارے تمہارے خوابوں کی کہانی سناتے ہیں۔”

“زندگی ایک سفر ہے، منزل سے زیادہ سفر کا لطف اٹھاؤ۔”

“مشکل وقت ہمیشہ نہیں رہتا، مگر مضبوط لوگ ہمیشہ رہتے ہیں۔”

“محبت وہ روشنی ہے جو ہر اندھیرے کو دور کر دیتی ہے۔”

“کامیابی کی پہلی شرط محنت اور خود پر یقین ہے۔”

“خواب وہ نہیں جو نیند میں دیکھے جاتے ہیں، خواب وہ ہیں جو تمہیں سونے نہ دیں۔”

“ہر دن ایک نیا موقع ہے، نئی امید کے ساتھ آغاز کرو۔”

“خود کو دوسروں سے موازنہ نہ کرو، اپنی منفرد روشنی کو چمکنے دو۔”

“خوشی ان چیزوں میں نہیں، بلکہ دل کے سکون میں ہے۔”

“آج کے کام کو کل پر نہ چھوڑو، جو آج کر سکتے ہو وہ آج ہی کرو۔”

“زندگی کی کتاب میں ہر صفحہ ایک نیا سبق سکھاتا ہے۔”

“جب زندگی میں مشکلات آئیں تو مسکرانا نہ بھولو۔”

“خدا پر ایمان رکھو، وہ تمہاری ہر مشکل کو آسان کرے گا۔”

“دل کو سکون دینے والی دعائیں، سب سے قیمتی سرمایہ ہیں۔”

“حوصلہ وہ ہے جو تمہیں ہر گرنے کے بعد دوبارہ اٹھاتا ہے۔”

“محبت کا سفر ہمیشہ دل سے شروع ہوتا ہے۔”

“خواب دیکھو، محنت کرو، اور کامیابی کی بلندیوں کو چھو لو۔”

“زندگی کو آسان نہ بناؤ، خود کو مضبوط بناو۔”

 

Inspirational Quotes In English

2

Inspirational Quotes In English

Life is full of challenges, but every difficulty we face teaches us something valuable. As Winston Churchill once said, ‘Success is not final, failure is not fatal: it is the courage to continue that counts.’ This reminds us that perseverance is key to achieving our dreams.

It’s not about how many times we fall, but about how many times we rise again, as Nelson Mandela emphasized, ‘The greatest glory in living lies not in never falling, but in rising every time we fall.’ Each step forward, no matter how small, moves us closer to our goals, proving that true success is not just about reaching the top, but about making a positive difference in the world, just as Roy T. Bennett suggested.

English Quotes

“Success is not final, failure is not fatal: it is the courage to continue that counts.”

Inspirational Quotes In English

“Believe you can and you’re halfway there.”

“Don’t watch the clock; do what it does. Keep going.”

“The only way to do great work is to love what you do.”

“Life is 10% what happens to us and 90% how we react to it.”

“Your time is limited, don’t waste it living someone else’s life.”

“Difficult roads often lead to beautiful destinations.”

“Happiness is not something ready-made. It comes from your own actions.”

“You are never too old to set another goal or to dream a new dream.”

“Success is not how high you have climbed, but how you make a positive difference to the world.”

“The best way to predict the future is to create it.”

“In the end, we will remember not the words of our enemies, but the silence of our friends.”

“What lies behind us and what lies before us are tiny matters compared to what lies within us.”

“Don’t let yesterday take up too much of today.”

“The greatest glory in living lies not in never falling, but in rising every time we fall.”

“It does not matter how slowly you go as long as you do not stop.”

“Success usually comes to those who are too busy to be looking for it.”

“If you want to fly, you have to give up the things that weigh you down.”

“Dream big and dare to fail.”

“The only limit to our realization of tomorrow is our doubts of today.”

In the end, what matters is not the obstacles we face, but the determination and courage we show in overcoming them. As Ralph Waldo Emerson said, ‘Do not go where the path may lead, go instead where there is no path and leave a trail.’ Every challenge is a chance to carve out a new way, making our own mark on the world.