قرآن پاک بار بار کہتا ہے کہ کمزوری مت دکھاؤ، رنگین نہ ہو، بلاشبہ اللہ ہر چیز پر قادر ہے۔ نصیب جو ہے وہ دعا سے بنتا ہے، اپنے معاملات کو اللہ پر چھوڑ دو۔ مایوسی تمہیں چھوڑے گی، کیا تم درد جانتے ہو؟ کوئی بھی ذرا سی دیر کے لئے مایوس ہو جاتا ہے، اور کسی کا وقت بار بار سر کو جھکانے کا ہوتا ہے۔ کچھ کو چار قدموں کا فیصلہ ملتا ہے، اور کچھ کے نصیب میں طویل سفر لکھا جاتا ہے۔ اور پھر چپ رہو تاکہ تم پر رحم کیا جائے۔ جو دوسرے کے لئے خوشی تلاش کرتے ہیں، اللہ ان کے لئے خوشی برسائے گا۔
وہ تکلیف، جب اللہ کی یاد آتی ہے، جب تم سجدے میں تڑپتے ہو، اللہ تمہیں دیکھتا ہے۔ جب تم دعا کے لئے ہاتھ اٹھا کر خاموش ہو جاتے ہو، اللہ کو تمہاری حالت کا علم ہے۔ جب تم صبر کرتے کرتے تھک جاتے ہو، اللہ کو ہر لمحے کی خبر ہے۔ جب تم بے بس ہو کر خاموش ہو جاتے ہو، یقین رکھو، صبر رکھو، امید رکھنے والوں کو اللہ کبھی نا امید نہیں کرتا۔ حالات سخت ہو گئے ہیں، معاملات درست نہیں ہو رہے، جن پر تم بھروسہ کرتے تھے وہ دکھا گئے، اب سفر نہیں ہو رہا، لیکن ابھی صبر کا وقت ہے۔ تھوڑا اور صبر کرو، اللہ وقت بدل دے گا، ہمت نہ ہارو۔
اللہ فرماتا ہے کہ میں اپنے بندوں کو تنہا نہیں چھوڑتا۔ تو بس یقین کے ساتھ صبر کرو، وقت گزرتا ہے اور گزرتا چلا جاتا ہے۔ کل کی جگہ کوئی خوشی لے آئے گی۔ خود کو نہ غمگین کرو، ثابت قدم رہو، اللہ آسانیاں پیدا کرے گا۔ ہو سکتا ہے جو اللہ نے تم سے لے لیا تھا، وہی چیز بہتر بنا کر تمہیں واپس دے دے۔ یہ بھی ممکن ہے کہ جو چیز تمہیں دی گئی ہو، وہ تمہارے دل کو سکون دے اور تمہاری دعاؤں کا جواب ہو۔
یقین مانو، تمہارا ٹوٹا ہوا دل پھر سے جوڑ سکتا ہے۔ جتنا تمہیں مردہ محسوس ہو رہا ہے، اتنا تمہیں زندگی پھر سے مل سکتی ہے۔ تمہیں کس نے بتایا کہ قسمت نے تمہیں بنایا؟ بس اللہ کے معاملات میں اتنا نہ سوچو، آنکھیں بند کر لو، یہ سب اللہ کی مرضی ہے، تمہارا راستہ اس کے ہاتھ میں ہے۔ اللہ کے بندوں کا کچھ نہیں بگاڑ سکتے، اللہ ہمیشہ موجود ہے۔
حضرت علی رضی اللہ عنہ نے فرمایا تھا کہ تین چیزیں ہیں جو پریشانی کو خوشی میں بدل دیتی ہیں: خاموش رہنا، صبر کرنا اور شکر ادا کرنا۔ زندگی میں جب بھی خود کو تنہا پاؤ، جب دنیا کا ہر شخص تم سے منہ موڑ لے، تو یاد رکھو، اللہ نے تمہیں تنہا اپنی قربت حاصل کرنے کے لئے کیا ہے۔ تمہاری منزل تک پہنچنے میں کچھ لوگ ساتھ ہوں گے، کچھ لوگ راستے میں چھوٹ جائیں گے، اور ممکن ہے تمہاری منزل تک پہنچنے کی ٹرین خالی ہو۔
اللہ کی سب سے بڑی نعمت زندگی ہے۔ جب کوئی غلط فیصلہ کرتا ہے، یا غلط انسان سے ملتا ہے تو یہ اللہ کی سب سے بڑی نعمت کا شکریہ ادا نہ کرنے کی وجہ سے ہوتا ہے۔ وقت آئے گا جب تمہاری آنکھیں گیلیں ہوں گی، دل ہزار بار ٹوٹے گا، امتحان میں ڈالا جائے گا، لیکن یہ وقت بھی گزر جائے گا۔ ہر مشکل کے ساتھ آسانی ہے، خوشیوں کے دن بہت جلد آنے والے ہیں۔
جب تک تمہارا دل اللہ کی یاد میں مشغول رہتا ہے، وہ تمہاری مدد کرے گا۔ اللہ تمہیں راستے دکھائے گا، تمہاری مدد کرے گا اور تمہیں کبھی تنہا نہیں چھوڑے گا۔ جب تم سجدے میں تڑپتے ہو، اللہ تمہیں دیکھتا ہے، تمہارے ہر درد کو جانتا ہے اور تمہارے صبر کا اندازہ کرتا ہے۔
اللہ ہمیشہ اپنے بندوں کے ساتھ ہے، بس یقیین رکھو، سب کچھ ٹھیک ہو جائے گا۔